ایک دفعہ جب آپ کو پتہ چل جائے کہ آپ کو کیا ذہنی بیماری ہے‘ تب آپ اس کے کئے مناسب علاج تلاش کر سکتے ہیں۔اپنی بیماری کے بارے آپ کی معلومات جتنی زیادہ ہوں گی آپ کو اس کا اتنا ہی فائدہ ہوگا۔یہ کتاب آپ کو صحت کے سفر پر آمادہ کرنے کے لئے ہے۔آپ اپنی بیماری کے بارے میں ذہنی صحت کے مختلف اداروں سے بھی حاصل کر سکتے ہیں۔ان اداروں نے کتابیں بھی چھاپی ہیں اور ان کی ویب سائٹس بھی ہیں۔وہ کتابیں مختلف علاجوں اور ان کے مسائل کے بارے میں بھی معلومات مہیا کر سکتی ہیں۔ان اداروں کی فہرست اس کتاب کے آخر میں موجود ہے۔
ذہنی بیماریوں کا تین طریقے سے علاج کیا جاتا ہے۔
گفتگو کے ذریعے علاج اور تھیریپی
ادویہ سے علاج
روایتی اور متبادل علاج
اس باب میں ہم ہر طریقے کے بارے میں آپ کو مختصر طریقے سے بتائیں گے تا کہ آپ کو اپنا علاج کرنے کے بارے میں سہولت ہو اور آپ فیصلہ کر سکیں کہ آپ کس قسم کا علاج کروانا چاہتے ہیں۔
اکثر ماہرین کا خیال ہے کہ مختلف علاج مل کر زیادہ فائدہ دیتے ہیں۔گفتگو اور ادویہ کا علاج مل کر بہتر نتائج مرتب کر سکتے ہیں۔ماہرین کا خیال ہے کہ تھیریپی اور ادویہ کے ساتھ بہتر خوراک‘ بہتر ورزش اور بہتر نیند بھی صحتمند ہونے میں مدد کرتے ہیں۔
جب آپ اپنے معالج سے ملنے جائیں چاہے وہ سائیکاٹرسٹ ہو‘ سائیکالوجسٹ ہو‘ نرس ہو یا ڈاکٹر‘ تو انہیں بتائیں کہ آپ دوسری قسم کا علاج بھی کروا رہے ہیں تا کہ ایسا نہ ہو کہ مختلف علاج متضاد ہوں اور آپ کو نقصان پہنچے۔ یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ مختلف معاشروں اور ثقافتوں میں ذہنی بیماریوں کا مختلف طریقے سے علاج کیا جاتا ہے۔اگر آپ کوئی روایتی علاج کرنا چاہتے ہیں تو اپنے معالج سے اس کا بھی ذکر کریں۔
اگر آپ کا ایک علاج فائدہ نہیں پہنچا رہا تو اس پر نظرثانی کریں۔ اپنے معالج کو بے تکلفی سے بتائیں کہ آپ بہتر ہو رہے ہیں یا نہیں۔اپنے معالج سے ملنے سے پہلے آپ سوچیں کہ آپ کی کیا توقعات ہیں۔اگر آپ کے ذہن میں سوال ہیں تو انہیں لکھ لیں اور اپنے معالج سے پوچھیں تا کہ وہ اپنا طریقہِ علاج آپ کو بتا سکے اور آپ کی تسلی کر سکے۔
گفتگو سے علاج
سائیکو تھیریپی ذہنی بیماریوں اور نفسیاتی مسائل کا گفتگو سے علاج کرتی ہے۔ایک مریض اپنے تھیریپسٹ کو اپنے مسائل بتاتا ہے اور وہ اس کی سوچ‘ اس کے جذبات اور اسکے اعمال کو صحتمند بنانے میں اس کی مدد کرتا ہے۔گفتگو سے علاج کرنے والے کونسلر‘ سائیکولوجسٹ اور سائیکو تھیریپسٹ کہلاتے ہیں۔
اگر آپ کا تھیریپسٹ آپ کے تجربات‘ آپ کی زبان اور آپ کی ثقافت کو سمجھتا ہے تو وہ آپ کی بہتر مدد کر سکتا ہے۔اگر آپ اس پر اعتماد کرتے ہیں تو اور بھی بہتر ہے۔ایسے تھیریپسٹ کی تلاش کریں جو آپ کی زبان بولتا ہو۔