ایم بلال ایم، پاکستان
گہرے سبز ( سبز کا ہی ) و سفید رنگ اور چاند ستارے والا مستطیل پرچم ہماری قومی آزادی کا مظہر ہے اسے دستور ساز اسمبلی میں 11اگست 1947ء کو قائد ملت لیاقت علی خاں نے پیش کیا ۔ قومی پرچم کی لمبائی اور چوڑائی میں تین اور دو (3:2)کی نسبت مقرر کی گئی ہے ۔ یعنی اگر لمبائی تین فٹ ہو تو چوڑائی دو فٹ ہوگی ۔ پرچم پر سفید پٹی کل لمبائی کا ایک چوتھائی (1/4)ہے ۔ پرچم کا بقیہ تین چوتھائی (3/4)گہرے سبز رنگ کا ہے ۔ سبز حصے میں ایک ہلال اور ایک پانچ کونے والا ابھرتا ہوا ستارہ سفید رنگ سے بنا ہوا ہے ۔ چاند اور ستارے کا رخ اوپر کے دائیں کونے کی طرف ہے ۔ پرچم کا سبز رنگ صلح و امن کا پیغام دیتا ہے جبکہ سفید پٹی ملک میں اقلیتوں کی نمائندگی کرتی ہے ۔ چاند رفعت و عظمت کی علامت ہے اور پانچ کونے والا ستارہ اسلام کے پانچ ارکان کی نشاندہی کرتا ہے ۔
دستور ساز اسمبلی میں پرچم کی منظوری کے بعد مسلمانوں نے ملک کے قریہ قریہ گاؤں گاؤں لہرانے کیلئے پرچم تیار کرلیے اور 14اگست 1947ء کو ملک بھر میں عوام نے قومی پرچم لہرا دیئے جبکہ سرکاری طور پر 15اگست کو سرکاری عمارتوں پر پرچم لہرائے گئے یہ وہ دن تھا جب اختیار ات کی منتقلی ہوئی ۔
قومی پرچم کی بناؤٹ:
پرچم کی لمبائی چوڑائی کی نسبت 3:2 ہوتی ہے۔ مثال کے طور پر اگر پرچم کی لمبائی 3فٹ ہو گی تو چوڑائی 2فٹ ہو گی۔ لمبائی کا ایک چوتھائی سفید حصہ ہوتا ہے اسی طرح باقی گہرا سبز حصہ تین چوتھائی ہوتا ہے۔ گہرے سبز حصے کے درمیان میں ایک ہلال(پہلی کا چاند) اور ستارہ ہوتا ہے۔
پاکستانی پرچم کیسے بنایا جائے
پرچم کی پیمائش کی نسبت کو دیکھتے ہوئے ہم یہاں لمبائی تین فٹ اور چوڑائی دو فٹ فرض کرتے ہیں۔ 3فٹ لمبائی فرض کرتے ہوئے لمبائی کا ایک چوتھائی(1/4) کے حساب سے سفید حصہ 0.75فٹ ہو گا جبکہ گہرا سبز حصہ تین چوتھائی(3/4) کے مطابق 2.25فٹ ہو گا۔
چاند اور ستارہ کیونکہ سبز حصے میں ہوتا ہے اس لئے ہم سبز حصے میں دو وتری(ترچھی) لائنیں لگائیں گے۔ ایک لائن اوپردائیں والے کونے سے لے کر نیچے بائیں والے کونے تک جس کو TR کا نام دیتے ہیں اور دوسری لائن اوپر بائیں والے کونے سے لے کر نیچے دائیں والے کونے تک لگاتے ہیں۔ اس سے ہمیں سبز حصے کے مرکز کا پتہ چل گیا ہے۔ مرکز کو تصویر میں نقطہA سے ظاہر کیا گیا ہے۔ نقطہA سے TRلائن پر اوپر کی طرف پرچم کی چوڑائی کے 1/10 فاصلہ پر یعنی 0.2فٹ کے فاصلے پر ایک نقطہB لیتے ہیں۔ نقظہB سے اتنے ہی فاصلے یعنی 0.2فٹ پر TRلائن پر اوپر کی جانب ایک اور نقطہC لیتے ہیں۔ نقطہA کو مرکز مان کر پرچم کی چوڑائی کے 3/5 یعنی 1.2فٹ قطر کا دائرہ لگاتے ہیں۔اب نقظہB کو مرکز مان کر پرچم کی چوڑائی کے 11/20 یعنی 1.1فٹ قطر کا دائرہ لگاتے ہیں۔ دونوں دائرے ایک دوسرے سے دو جگہ پر مل رہے ہیں۔ ان دونوں جگہ سے اوپر دونوں دائروں کے حصوں کو ختم کرنے سے نیچے والے حصے مل کر چاند بنا رہے ہیں۔
اب آتے ہیں ستارے کی طرف نقطہC کو مرکز مان کر پرچم کی چوڑائی کے 1/5یعنی 0.4فٹ قطر کا دائرہ لگائیں۔ ایک ستارہ اس پیمائش کا بنائیں کہ وہ اس دائرے جتنا ہو اور دائرے کے بالکل درمیان میں آ رہا ہوں اس کے علاوہ ستارے کا ایک کونہ TRلائن پر آ رہا ہو۔ جیسا کہ تصویر میں دیکھایا گیا ہے۔ اب آپ کا پرچم بن چکا ہے غیر ضروری لائنیں ختم کر دیں۔
قومی پرچم لہرانے کے آداب
٭قومی پرچم لہراتے اور اتارتے وقت احتراماً خاموش کھڑے رہنا چاہئے ۔
٭بوسیدہ ، خراب اور غلط بنا ہوا پرچم نہیں لہرانا چاہئے ۔
٭الٹا پرچم لہرانا تباہی کی علامت ہے ۔
٭قومی پرچم سینے پر دائیں جانب جیب سے اوپر لگایا جائے ۔
٭قومی پرچم کسی بھی گاڑی کے پچھلے حصے پر نہ لہرایا جائے بلکہ پرچم گاڑی کے اگلے حصے پر اندر بیٹھے ہوئے شخص کے دائیںجانب لگا ہونا چاہئے ۔ کار پر لہرانے والے پر چم کی لمبائی بارہ انچ اور چوڑائی آٹھ انچ ہونی چاہئے ۔
٭موٹر سائیکل پر قومی پرچم چلانے والے کے دائیں جانب ہونا چاہئے۔
٭قومی پرچم دیوار پر اس طرح لگائیں کہ پرچم کا سفید حصہ دیکھنے والے کے بائیں جانب رہے ۔
٭اسٹیج پر قومی پرچم مقرر کی دا ہنی جانب ہونا چاہئے ۔
٭قومی پرچم سڑک پر لٹکائیں تو اس کا سفید حصہ اوپر کی جانب ہونا چاہئے ۔ ایسے پرچم کی لمبائی 9فٹ اور چوڑائی 6فٹ ہونی چاہئے ۔
٭عمارتوں اور مکانوں پر تین فٹ لمبا اور دو فٹ چوڑا پرچم لہرانا چاہئے ۔
٭قومی پرچم زمین سے نہیں لگنا چاہئے ۔
٭تین پرچموں میں قومی پرچم درمیان میں ہونا چاہئے ۔
٭دو پرچموں میں قومی پرچم دا ہنی جانب (دیکھنے والے کے بائیں جانب ) ہونا چاہئے ۔
٭کسی بڑے سوگ یا سانحہ کی موقع پر ، سرکاری اعلان پر قومی پرچم سرنگوں کیا جاتا ہے یعنی پرچم اوپر تک لہرا کر واپس پرچم کی چوڑائی کے برابر نیچے لا کر لہرا دیا جاتا ہے ۔
٭قومی پرچم پر کچھ نہ لکھا جائے اور نہ ہی چھاپا جائے اور نہ ہی اس کے اوپر کوئی نشان بنایا جائے البتہ صدر مملکت چاہیں تو اجتماعی بہادری کے کارنامے کے سلسلے میں پرچم کے سفید حصے پر کوئی نشان یا الفاظ لکھوا کر پیش کرسکتے ہیں ۔جیسا کہ ستمبر 1965ء کی جنگ میں بہادرانہ مظاہرہ کرنے پر سیالکوٹ ،لاہور اور سرگودھا کے شہریوں کو عطا کئے گئے ۔
٭قومی پرچم طلوع ِ آفتاب سے لے کر غروبِ آفتاب تک لہرایا جاتا ہے ۔ خاص موقعوں پر غروب ِ آفتاب کے بعد بھی پرچم لہرایا جاتا ہے ۔ ایوان ِ صدر ، پارلیمنٹ کی عمارت پر ہمہ وقت لہرایا جاتا ہے ۔ سرکاری عمارتوں پر روزانہ پرچم لہرائے اور اتارے جاتے ہیں ۔ بالخصوص یوم آزادی پر محب وطن افراد اپنے گھروں اور گاڑیوں پر پرچم لہراتے ہیں لیکن یہ ضروری ہے کہ قومی تہوار کے اختتام پر پرچم لازماً اتار دیئے جائیں ۔