قَالَ رسول اللہﷺ

… قال رسول اللہ ﷺ : قال اللہ كل عمل ابن آدم له إلا الصيام؛ فإنه لي وأنا أجزي به، والصيام جنّة، وإذا كان يوم صوم أحدكم فلا يرفث، ولا يصخب، فإن سابّه أحد أو قاتله فليقل: إني امرؤ صائم، والذي نفس محمد بيده لخلوف فم الصائم أطيب عند الله من ريح المسك، للصائم فرحتان يفرحهما: إذا أفطر فرح، وإذا لقي ربه فرح بصومه

(صحیح البخاری جلد 3 باب 9 حدیث 1904)

:ترجمہ

         رسول اللہ ﷺ نے فرمایا

                   اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: ابن آدم کا ہر عمل اُس کے لئے ہوتا ہے سوائے روزہ کے۔ کیونکہ وہ میرے لئے ہے اور میں ہی اس کا بدلہ ہوتا ہوں اور روزے ایک ڈھال ہیں اور جب تم میں سے کسی کے روزۃ کا دِن ہو تو وہ کوئی فحش بات نہ کرے اور نہ شوروغل کرے۔ اور اگر کوئی اُس کو گالی دے یا اُس سے لڑے تو چاہیے کہ وہ یہ کہہ دے: میں روزہ دار شخص ہوں۔ اور اُسی ذات کی قسم ہے جس کے ہاتھ میں محمدؐ کی جان ہے! یقیناً روزہ دار کے منہ کی بُو اللہ تعالیٰ کے نزدیک بوئے مشک سے بھی زیادہ پسندیدہ ہے۔ روزہ دار کے لئے دوخوشیاں ہیں جن سے وہ خوش ہوتا ہے۔ پہلی خوشی اُس وقت ہوتی ہے جبکہ وہ افطار کرتا ہے اور دوسری جب وہ اپنے ربّ سے ملاقات کرے گا تو اپنے روزہ کی وجہ سے خوش ہوگا۔